پیر, فروری 14, 2011

موبائل فون آزادی بذریعہ ٹکنالوجی

0 تبصرے



آج کے اس جدید دورمیں جس طرف بھی نگاہ اٹھائیں ہرچہارجانب سائنس اورٹکنالوجی نے اپنا جال پھیلا رکھا ہے۔ موبائل فون بھی سائنس وٹکنالوجی کی دین ہے۔ جس کو آج لوگ اپنی زندگی کا ایک جزولازم سمجھنے لگے ہیں۔کسی زمانے میں بیسک ٹیلیفون کنکشن وہ چیز تھی جس کے لئے لوگ سال بھر انتظار کرتے تھے۔کسی کے ہاں فون لگنے پرپورے محلے میں جشن منایا جاتا تھا۔ فون اپنی حیثیت دکھانے کا ذریعہ بھی ہوا کرتا تھا۔ لیکن اب وقت بدل گیاہے ٹیلی ریگولیٹر ی نے ملک میں ٹیلیفون اوربراڈبینڈ صارفین کے بارے میں اعدادوشمار جاری کیاتھا۔ ان کے مطابق تقرےبا ۰۹ لاکھ سے زائد لوگوں نے نئے موبائل کنکشن لیے اس دوران بیسک ٹیلیفون کے صارفین کی تعداد میں ترقی کے بجائے تنزلی آ رہی ہے۔ اس وقت پورے ملک میں تقریبا 25.65کروڑ ٹیلیفون کنکشن ہیں۔ ان میں سے صرف 5کروڑ ٹیلیفون ہیں جبکہ 20کروڑ سے زائد موبائل ہیں۔
ٹیلیکام انڈسٹری کے جانکاروں کا کہنا ہے کہ اب فکسڈلائن فون عام طورپر دفاتر میں ہی ملتے ہیں کیونکہ وہاں موبائل سے کام نہیں چلتا۔ آج سے غالبا 15سال قبل اگست 1995میں کولکاتہ میں پہلی مرتبہ موبائل فون کی گھنٹی بجی اس کے بعد پورے ملک میں ٹیلیفون کی دنیادیکھتے ہی دیکھتے بدل گئی ۔ اگرکوئی موبائل سروس پر دوائیڈر کمپنی یہ استشہار دکھاتی ہے کہ چائے کی دکان میں کام کرنے والا ملازم دبئی کے اپنے دوست سے موبائل پر بات کررہا ہے توماننا ہی پڑتاہے کہ ٹکنالوجی نے اعلیٰ اور ادنی کی دوری کم کردی ہے۔ اب ملک میں ہر100میں تقریبا 20لوگوں کے پاس موبائل ہے۔ ملک کے چھ لاکھ گاوں میں سے اب صرف 32ہزار گاوں ہی ٹیلیفون کی گھنٹی بجنے سے محروم ہیں لیکن وہاں بھی عنقریب ٹیلیفون پہنچنے کی امید ہے۔ لیکن ٹیلیفون کی دنیا صرف اس معنی میں نہیں بدلی ہے کہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کے پاس فون پہنچ گیا ہے، بلکہ لوگوں کے گفتگوکرنے کا طریقہ بھی بدل گیا ہے ۔سب سے بڑا بدلاوتویہی ہے کہ فکسڈلائن فون کا دورہی ختم ہوگیا ہے۔ شروعاتی دنوں میں ایک منٹ کی کال کے 32روپیہ لگتے تھے۔ اورانکمنگ کال کے لئے بھی اتنی ہی رقم خرچ ہوتے تھے اس زمانے کے سستے ہینڈسیٹ بھی دس پندرہ ہزار روپے کا تھا۔ ان دنوں سیل فون اپنی حیثیت دکھانے کا ذریعہ مانا جاتاتھا۔ دس سے پندرہ سال میں ہی سیل فون آٹوڈرائیورسے لے کر مچھلی پکڑنے والوں تک کی مٹھی میں آگیا ہے۔ دن بدن موبائل کی قیمتوں میں کمی آتی جارہی ہے۔
ہندوستان میں موبائل کی مقبولیت کا موازنہ چین سے کیا جاسکتاہے ۔ چین اور ہندوستان دونوں ہی ملکوں میں ہرمہینے پچاس لاکھ سے زائد نئے موبائل کنکشن خریدے جارہے ہیں۔ ہندوستان میں فکسڈ فون کے لئے کنکشن لینے کا سلسلہ بند ہوگیا ہے۔ وہیں چین میں چند سال قبل ایک سال میں 90لاکھ نئے فکسڈکنکشن لئے گئے۔ چین دنیا میں ٹیلیکام کا سب سے بڑا بازار ہے۔ ٹیلیکام سروس دینے والی سبھی چھ کمپنیاںسرکاری ہیں ان کے اس کارنامے کو اس بات سے سمجھا جاسکتا ہے کہ ہندوستان میں تقریبا 20کروڑکے مقابلے چین میں 80کروڑ ٹیلیفون کنکشن میں چین کے ہرسومیں سے غالبا 60لوگوں کے پاس فون کنکشن ہیں اس معاملے میں ہندوستان کو ابھی لمبا سفر طے کرنا ہے۔

                                 محمدشاہد اقبال
                                                                             ایم۔اے،سال اول

٭٭٭

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔