پیر, فروری 14, 2011

ایک حقیقت

0 تبصرے


نہ توتم سب سے الگ ہو
نہ سب سے حسیں
نہ سب سے جدا
نہ تمہاری آنکھوں میں ساگرکی گہرائی ہے
نہ تمہاری زلفوں میں ساون کی گھٹا
نہ تمہاری آواز میں وہ جادو جو دلوں پہ چھا جائے
نہ تمہارے اندازمیں وہ شوخی جو کچھ ارمان جگاجائے
نہ توتم حسن کی شہزادی ،نہ پریوں کی ملکہ
مگر تم ،تم ہو
اپنے آپ میں ایک
ایک حقیقت ، ایک سچائی
کسی کے اتنا قریب
کہ ڈھونڈتا ہے وہ خودکوتو تم کو پاتاہے
وہ چاہتا ہے کہ تمہیں خود سے جدا کرڈالے
وہ حیران ہے پرےشان ہے کہ کیسے کرے
کیا کبھی خو ن سے سرخی بھی الگ ہوتی ہے؟
یہ اس کی زندگی ترے بغیر ایسی ہے
کہ جیسے چاندہو اوراس میں چاندنی نہ ہو
کہ ایک کتاب ہواوراس میں کچھ لکھا نہ ہو
کہ ایک راگ ہو اوراس میں راگنی نہ ہو
کہ جیسے پھول سے خوشبو کو چھین لے کوئی
وہ جی تولےگا تمہارے بغیر بھی لیکن
یہ اس کی زندگی اس سے حساب مانگے گی
یہ اس کی ڈھڑکیں اس سے خفا خفا ہونگی
یہ جسم وروح کے رشتے بھلا ہوں کےسے جدا
وہ ایک جسم ہے اور روح بن گئی ہوتم
وہ جی تولےگا تمہارے بغیربھی لیکن
                                دانش حسین خان
                                  ریسرچ اسکالر

٭٭٭

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔