پیر, فروری 14, 2011

جمہوری حکومت میں رائے عامہ کی اہمیت

0 تبصرے



موجودہ دور جمہوریت کادورہے ۔ جمہوریت کا مطلب ہے عوام کی حکومت اس نظام حکومت میں سرکارکی تشکیل اورپالیسیاں عوام کی خواہش کو مدنظر رکھتے ہوئے بنائی جاتی ہیں۔ اس لئے جمہوریت میں رائے عامہ کی اہمیت بہت زیادہ ہوتی ہے۔ اگرجمہوری حکومت عوام کی مرضی کے خلاف کام کرنے لگے تووہ عوام کی حکومت نہیں رہتی ہے۔ اس لئے جمہوری حکومت کوعوام سے رابطہ رکھنا پڑتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ رائے عامہ کو جمہوریت کی بنیاد کہاجاتاہے۔ ہمیں یہاں رائے عامہ کا اصل مطلب سمجھ لینا چاہیے۔ عام بول چال کی زبان میں رائے عامہ کے معنی یہ ہیں کہ ملک کے تمام ترلوگ کسی خاص مسئلے یا معاملے کے بارےمیں کوئی خاص رائے رکھتے ہوں۔ لیکن دیکھنے میں یہ آتاہے کہ تھوڑے بہت لوگ اس کے خلاف رائے رکھتے ہیں۔ اس لئے سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ کیا رائے عامہ سے مراد اکثریت کی رائے ہے؟ لیکن اس کا بھی امکان ہے کہ اکثریت کی رائے سب کے مفاد کے مطابق نہ ہو بلکہ کسی خاص گروہ یا طبقہ کے مفاد کے مطابق ہو۔ ایسی رائے ،رائے عامہ نہیں کہی جاسکتی۔ بسااوقات اقلیت کی رائے مفادعامہ کے لئے مفید ہوتی ہے۔ ایسی حالت میں اقلیت کی رائے کو رائے عامہ کہا جاتاہے۔ رائے عامہ درحقیقت اس رائے کوکہتے ہیں جو پورے ملک کی بھلائی کے لئے ہو۔ بہ لحاظ اس کے کہ وہ اکثریت کی رائے ہے یا اقلیت کی ۔ اسے ہم General willبھی کہہ سکتے ہیں ۔ اس کی بنیاد جبراورسختی پرنہیں ہوتی۔ رائے عامہ کے لئے اکثریت اوراقلیت کی رائے کوئی معنی نہیں رکھتا۔ اگرصرف ایک شخص کی رائے مفادعامہ کے لئے ہوتواسے ہم رائے عامہ کہہ سکتے ہیں۔ اس لئے Lowellنے کہا ہے کہ رائے عامہ کے لئے اکثریت کا ہونا ضروری نہیں بلکہ مفاد عامہ کا ہونا ضروری ہے۔
رائے عامہ اورجمہوریت میں بہت گہرا تعلق ہے کیونکہ جمہوریت کی بنیاد رائے عامہ پرہوتی ہے ۔ بنیادی طورپررائے عامہ پر ٹکی ہوئی حکومت کو ہی جمہوریت کے نام سے جانا جاتاہے۔ Humeکا خیال ہے کہ سبھی حکومتیں چاہے وہ کتنی ہی عظیم کیوں نہ ہو ں اپنی طاقت کے لئے رائے عامہ پر ہی منحصر کرتی ہے۔ اس سلسلے میں Gassetکا کہناہے:
"Never has anyone ruled on eather by basing his rule essentially on any other thing than public opinion.
رائے عامہ کا اہم کام Legal Sovereignty اور Political Sovereigntyمیں مناسب تعلق بنائے رکھنا ہے۔ حالانکہ بلاواسطہ جمہوریت کے اندران دونوں چیزوں میں کوئی فرق نہیں ہوتاہے لیکن بالواسطہ جمہوریت میں یہ دونوں الگ الگ چیزیں ہیں۔ یہ ہرقسم کی حکومت پراثرانداز ہوتی ہے۔ انقلاب فرانس اور انقلاب روس اس کی نمایاں مثالیں ہیں۔ موودہ جمہوری ملکوں میں جمہوراپنے نمائندوں کو منتخب کرکے قانون بنانے والی جماعتوں میں بھیجتے ہیں۔ انتخاب کے بعد جمہورکا تعلق نمائندوں سے بالکل منقطع نہیں ہوتا۔ لوگ برابر ان کے سامنے اپنی ضرورتیں اورتکالیف پیش کرتے رہتے ہیں۔ اگرحکومت کے افسریا عہدیدار کسی قسم کی زیادتی کرتے ہیں تولوگ اس کے خلاف بذریعہ تحریر وتقریر کے آواز بلند کرتے ہیں۔ وزیروں کے پاس Delegationلے کر جاتے ہیں ۔ پرامن تحریک چلاتے ہیں۔ اگرغلط قسم کے قانون پیش کئے جاتے ہیں تولوگ اس کے خلاف تحریک چلاتے ہیں۔ جس میں احتجاجی جلسے جلوس، قانون شکنی اور Strikeکے حربے شامل ہوتے ہیں۔اس طرح ان کے مطالبے پورے کئے جاتے ہیں۔
لہٰذارائے عامہ کی وجہ سے حکومت کواپنے فیصلے بدلنے پڑتے ہیں۔ اس لئے کہا گیا ہے کہ جمہوریت کی سب سے بڑی بنیادرائے عامہ ہے۔ رائے عامہ جمہوریت کا پہریدار ہوتا ہے۔ حکومت کی پالیسی اورقانون کی تشکیل ، شہریوں کے بنیادی حقوق، افرادکی آزادی، بین الاقوامی پالیسیاںسبھی پررائے عامہ اثر انداز ہوتی ہے۔ اس لئے جمہوری حکومت میں رائے عامہ کی بڑی اہمیت ہے۔

                                آیات اللہ اشرف
                                                                             ایم فل سال اول

٭٭٭

0 تبصرے:

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔